ساحل آن لائن - سچائی کا آیئنہ

Header
collapse
...
Home / اسپورٹس / شمالی شام میں باغیوں کی بڑی کامیابی، گھمسان کی جنگ بدستور جاری

شمالی شام میں باغیوں کی بڑی کامیابی، گھمسان کی جنگ بدستور جاری

Mon, 27 Mar 2017 17:52:33  SO Admin   S.O. News Service

دمشق،27مارچ(ایس او نیوز/آئی این ایس انڈیا)شمالی شام میں امریکی حمایت یافتہ شامی باغی اور داعش کے جنگجوؤں کے مابین گھمسان کی جنگ جاری ہے۔ الطبقہ کی اہم فوجی ایئر بیس کی بازیابی کے بعد شامی باغی جہادیوں کے زیر قبضہ شہر الرقہ کے گرد گھیرا تنگ کرنے کی کوشش میں ہیں۔سیریئن آبزرویٹری فار ہیومن رائٹس کے حوالے سے ستائیس مارچ بروز پیر بتایا ہے کہ امریکی حمایت یافتہ شامی باغیوں کے اتحاد نے شمالی شام میں الرقہ کے قریب واقع ایک فوجی ہوائی اڈے سے انتہا پسند گروہ داعش کو پسپا کر دیا ہے۔ کرد اور عرب ملیشیا گروپوں پر مشتمل سیریئن ڈیموکریٹک فورسز نامی اس اتحاد نے اتوار کے دن اس اہم ایئر پورٹ کو بازیاب کرایا، جس کے بعد البطقہ اور الرقہ کے علاقوں میں شدید جھڑپیں شروع ہو گئیں۔

آبزرویٹری کے سربراہ رامی عبدالرحمان کے مطابق سیریئن ڈیموکریٹک فورسز (ایس ڈی ایف) اور انتہا پسند گروپ داعش کے جنگجوؤں کے مابین شدید لڑائی کا سلسلہ بدستور جاری ہے۔ بتایا گیا ہے کہ اس عسکری کارروائی میں ان باغیوں کو امریکی اتحادی فورسز کا تعاون بھی حاصل ہے۔ یہ باغی گروہ شمالی شام کے کئی علاقوں میں داعش کو شکست دے چکا ہے جبکہ الطبقہ میں اسے شدت پسندوں کی شدید مزاحمت کا سامنا ہے۔ اسی علاقے میں شام کا سب سے بڑا ڈیم بھی واقع ہے، جسے اس لڑائی کی وجہ سے تباہ ہو جانے کا خدشہ لاحق ہے۔

دریائے فرات کے جنوبی کنارے پر واقع شامی شہر الطبقہ داعش کے جنگجوؤں کا اہم گڑھ ہے جبکہ جس فوجی ایئر بیس سے ان جہادیوں کو پسپا کیا گیا ہے، وہ اس شہر سے تقریباً تین کلو میٹر دور ہی واقع ہے۔ اطلاعات ہیں کہ کرد اور عرب جنگجو اب الطبقہ ڈیم کی طرف پیشقدمی بھی کر رہے ہیں، جس سے خدشات ابھر رہے ہیں کہ جہادی اس اہم آبی ذخیرے کو نقصان پہنچا سکتے ہیں۔ یہ ڈیم اب بھی داعش کے شدت پسندوں کے قبضے میں ہے۔


Share: